وائس انڈیا کڈس۔آیت شیخ

10:36 AM nehal sagheer 0 Comments


انصاری عبد المجید 

ٹلی ویژن پر ہر اتوار کو وائس انڈیا کڈس پروگرام دکھایا جاتا ہے۔جسمیں ان چھوٹے چھوٹے بچوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے جن کی آواز میٹھی اور سریلی ہو تی ہے۔تاکہ وہ بچے آگے چل کر انڈیا کے نامور پلے بیک سنگر بن سکیں ۔جیسے کے ایل سہگل،محمد رفیع ،کشور کمار ،لتا منگیشکر ،نور جہاں،آشا بھوسلے ،انورادھا پوڈوال،شمشاد بیگم وغیرہ وغیرہ۔چند دنوں پہلے موبائل پر مذکورہ پروگرام کا ویڈیو دیکھنے کا اتفاق ہوا۔بہت سارے بچوں نے گانا گایا ۔تقریباً سارے بچوں کی آواز اچھی تھی۔لیکن چھ سالہ آیت شیخ کی آواز سب سے میٹھی اور سریلی تھی ۔آیت نے فلم جھک گیا آسمان کا گانا گایا ’’ان سے ملی نظر کہ میرے ہوش اڑ گئے‘‘گایا۔ہال تالیوں سے گونج اٹھا ۔تینوں ججوں نے آیت کی تعریف کے پل بانددیئے۔واقعی میں معصوم آیت کی آواز بہت اچھی تھی۔تمام بچے آڈیشن کے لئے آئے تھے۔آیت سب سے کم عمر گانے والی لڑکی تھی۔یہ پروگرام کئی ماہ چلے گا۔
اس کے بعد آیت کے تین چار ویڈیو ہم لوگوں نے اور دیکھے ۔اس کی والدہ نے اپنے گھر میں آیت کے لئے ایک استاد کو رکھا ہے۔جو اسے پیانو بجانا ناچنا اور گانا سکھاتا ہے۔گھر میں بہت بڑا پیانو ہے ۔ساتھ ہی ساتھ ایک چھوٹا پیانو بھی ہے ۔آیت انگلش میڈیم اسکول میں پڑھتی ہے ۔کہہ رہی تھی اب میں فرسٹ اسٹینڈر میں جاؤنگی ۔پڑھنے میں بہت ذہین ہے۔اس کی جنرل نالج بھی غضب کی ہے۔
آئیے ہم دیکھتے ہیں کہ اسلام میں گانے بجانے کی بھی کوئی گنجائش ہے؟اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا ’’میں دنیا میں گانے بجانے والی چیزوں کو توڑنے کے لئے (ختم کرنے کے لئے )آیا ہوں (حدیث)ایک اور حدیث ہے ،اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا ’’ایک شخص کسی مغنیہ کو اپنے سامنے بٹھا کر بڑے شوق سے گانا سنتا ہے تو روز قیامت اللہ تعالیٰ فرشتے سے کہے گا کہ اس کے کان میں جہنم کی آگ میں شیشہ پگھلا کر ڈالو۔سننے والے کو اتنے سخت عذاب کی وعید ہے تو جس نے اسے پیشہ بنایا ہے تو اسے کتنا سخت عذاب ہوگا؟اگر ہمارے جسم پر چنگاری اڑ کر لگ جاتی ہے تو ہمارے منھ سے تکلیف کی شدت کی وجہ سے ’’سی ‘‘ کی آواز نکل جاتی ہے ۔جہنم کی آگ دنیا کی آگ سے 69 درجہ زیادہ ہے۔کی اہم جہنم کی آگ کا تصور بھی کرسکتے ہیں ؟ کیا ہم جہنم کی آگ میں جلنا پسند کریں گے ؟
فلموں اور آرکسٹرا کی رنگین دنیا شیاطین کی جہنم میں لیجانے والی راہیں ہیں ۔شیطان ہمیں اچک لینا چاہتا ہے تاکہ ہمیں جہنم کا ایندھن بنا لے ۔فلموں کی زندگی میں عریانیت اور فحاشی ہے ۔شراب نوشی اور عیاشی ہے ۔لڑکیا اپنے جسم کے کپڑوں کو اتار کر فخر محسوس کرتی ہیں ۔لڑکیا اں اپنی عصمت کو خود تار تار کرواتی ہیں۔علماء کا کہنا ہے کہ فلموں اورآرکسٹرا کی کمائی حرام کی کمائی ہوتی ہے۔اس کمائی سے آپ نیکی کا کام بھی کریں گے تو اللہ اسے قبول نہیں کرے گا ۔اللہ پاک ہے اور پاک کمائی کو قبول کرتا ہے۔
محمد رفیع کو مسلمانوں کا بڑا طبقہ احترام کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔انہیں رفیع صاحب اور حاجی صاحب کہتا ہے ۔کیا ہم نے ان کے گانوں پر کبھی غور کیا ہے ۔جیسے ،خدا بھی آسماں سے جب زمیں پر دیکھتا ہوگا میرے محبوب کو کس نے بنایا سوچتا ہوگا ،من تڑپت ہری درشن کو آج،آنا ہے تو آراہ میں کچھ دیر نہیں ہے ،بھگوان کے گھر دیر ہے اندھیر نہیں ہے ،میں آیا شیراں والیئے پہاڑاں والیئے،بھگوان بھگوان او دنیا کے رکھوالے سن درد بھرے میرے نالے ،تیرے در پہ آیا ہوں کچھ کرکے جاؤں گا جھولای بھرکے جاؤں گا یا مر کے جاؤں گا ۔
کسی چیز کے استعمال کے الگ الگ طریقے ہو تے ہیں ۔گھروں میں عورتیں بھاجی ترکاری گوشت وغیرہ کاٹنے کے لئے چھری چاقو کا استعمال کرتی ہیں اور قصائی بکرے بکرے بیل بھینس گائے کاٹنے کے لئے چھری کا استعمال کرتا ہے ۔اگر اسی چاقو سے کوئی کسی آدمی کا قتل کردے تو یہ بڑا گناہ کا کام ہے۔اسی طرح اچھی آواز سے کوئی فلمی گانا گائے اور کوئی اچھی آواز میں قرآن کی تلاوت کرے ۔دونوں آوازوں میں زمین آسمان کا فرق ہے ۔اگر آیت کی ولدہ محترمہ میرا یہ مراسلہ پڑھ رہی ہوں تو براہ کرم اس پر غور کریں۔اگر آپ آیت کو قرآن کی قاریہ یا حافظہ بناتی تو دنیا میں بھی آپ کا نام ہوتا اور آخرت میں آیت تمہیں جنت میں لیجانے کا ذریعہ بنتی ۔

 
زرینہ اپارٹمنٹ ،دوسرا منزلہ روم نمبر 202 
رشید کمپاؤنڈ،کوسہ ممبرا ۔ضلع تھانے ۔مہاراشٹر
موبائل :9146769345 

0 comments: