featured,

اسد الدین اویسی کی تقریر سننے ممبئی میں عوامی سیلاب امڈ آیا

6:33 PM nehal sagheer 0 Comments



مجلس اتحاد المسلمین ممبئی صدر شاکر پٹنی کی سرپرستی میں مجلس کے ارکان 
و کارکنان کی کاوشوں سے ناگپاڑہ اجلاس کامیابی سے ہمکنار 
ممبئی: ممبئی مجلس اتحاد المسلمین کے صدر شاکر پٹنی کی سرپرستی اور مجلس
 کے پر جوش کارکنان اور ارکان کی کوششوں سے اسدالدین اویسی کا ناگپاڑہ کا اجلاس کامیابی کے ساتھ ہمکنار ہوا ۔ شاکر پٹنی نے اجلاس کی کامیابی کیلئے مجلس کے سبھی کارکنان اور ارکان کا شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے کہا کہ اسد صاحب کے ممبئی دورہ اور اجلاس کی کامیابی میں مجلس کے کارکنان کی سخت محنت اور ان کی کاوش شامل ہے ۔ممبئی کے مسلمانوں اور پسماندہ طبقات کو اسد الدین اویسی کی آمد کا برسوں سے انتظار تھا ۔اس کا ثبوت انہوں نے ہزاروں کی تعداد میں اجلاس میں ان کی تقریر سننے کیلئے حاضر ہو کر دیا ۔ناگپاڑہ سے مدنپورہ کی جانب حد نگاہ تک جہاں نظر جاتی انسانی سر ہی نظر آتا تھا ۔جنوبی ممبئی کے ناگپاڑہ میں تقریر کرتے ہوئے انہوں نے موجودہ حکومت کی پالیسی اور اس کے مضمرات پر سخت تنقید کی ۔وہیں انہوں نے کانگریس ،راشٹر وادی اور سماج وادی کو بھی اپنی تنقید کا نشانہ بنایا ۔ممبئی میں آئندہ منعقد ہونے والے الیکشن کے تعلق سے انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ آپ ہمیں کارپوریشن میں 25 کارپوریٹر دیدیں ہم مسلم محلوں کی خستہ حالی کو دور کردیں گے ۔ انہوں نے شیواجی کے مجسمہ میں خطیر رقم خرچ کرنے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شیواجی کے نام پر سیاست کرنے والو یہ جان لو کہ شیواجی غریب عوام کا پیسہ اس طرح برباد کرنے کی اجازت ہر گز نہیں دیتے ۔ آج حالت یہ ہے کہ ممبئی میں بارش کے موسم میں گھروں میں پانی گھس جاتا ہے ۔گٹر کا پانی سڑکوں پر بہتا ہے ۔پتہ نہیں 37000 ہزار کروڑ روپئے کی خطیر رقم کس موڑھی میں بہہ جاتی ہے کہ عوام کو بنیادی سہولیات مہیا نہیں کرائی گئی ۔اویسی نے کہا کہ اگر آپ کے اتحاد اور بیداری کے سبب مجلس کے کارپوریٹر کارپوریشن میں آجاتے ہیں تو آپ کے علاقوں میں ترقی یقینی ہے ۔انہوں نے شیواجی کی مذہبی رواداری کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ شیواجی مسلمانوں پر بھروسہ کرتے تھے اور ان کے نام پر سیاست کرنے والے لوگ اور پارٹی مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کا کام کرتے ہیں ۔
میں یہاں اس لئے نہیں آیا ہوں کہ میں اپنی لیڈر شپ کو مضبوط کروں ۔میں اس لئے ممبئی آیا ہوں کہ ممبئی کے ہر علاقے میں آ پ کا اپنا لیڈر ہو ۔اس لئے متحد ہو کر اپنی لیڈر شپ اور اپنی پارٹی کو مضبوط کرو۔نوجوانوں تمہیں اپنی آواز اپنی پارٹی کو لے کر آگے بڑھنا ہے ۔اسدالدین اویسی نے کہا کہ 37000ہزار کروڑ کے بجٹ میں مسلمانوں کی آبادی کے حساب سے ہم لڑ کر اپنا حصہ لیں گے ۔اب تک جو مسلم محلوں کے ساتھ تفریق برتی گئی ہے اسے مجلس کے کارپوریٹر ختم کریں گے ۔ہم 
پسماندہ محلوں کی صورت بدلیں گے ۔


انہوں نے مجلس پر فرقہ پرستی اور سیکولر ووٹوں کی تقسیم کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر میں 2009 اور 2014 کے پارلیمانی الیکشن میں کوئی مسلم ایم پی کامیاب نہیں ہوا ۔کیا وہاں اس وقت مجلس تھی۔حالیہ پارلیمانی الیکشن میں یوپی سے بھی کوئی مسلمان منتخب نہیں ہو سکا ۔اس وقت بھی مجلس نے یوپی الیکشن میں حصہ نہیں لیا تھا ۔انہوں نے مسلمانوں سے بے خوف ہو کر رہنے اور اپنا دستوری حق لینے کے لئے زور ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ کب تک ہمیں ڈراتے رہیں گے ۔ہم اب نہیں ڈریں گے ۔اگر شیو سینا اور بی جے پی جیت جاتی ہے تو اس میں ہمارا کیا قصور ۔ مجلس اتحادلمسلمین کو ممبئی کارپوریشن میں پہنچائیں۔ ہم آپ کے علاقوں میں ترقی کرکے دکھائیں گے ۔مسلم علاقوں میں نہ راستے درست ہیں نہ ڈرینیج سسٹم ٹھیک ہے ۔پانی کی سپلائی بھی اچھی طرح نہیں ہوتی ۔
انہوں نے سیکولر پارٹیوں اور سکولرزم کے نمائندوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ یہ نہ سیکولر ہیں اور نہ ہی حق و انصاف کا ساتھ دینے والے ۔انہوں نے مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ وارث پٹھان کو جب بھارت ماتا کا نعرہ نہیں لگانے کی وجہ سے اسمبلی کے رواں اس پورے سیشن میں شمولیت پر پابندی عائد کردی گئی تو کانگریس اور دیگر نام نہاد سیکولر پارٹیاں شیو سینا اور بی جے پی کے ہی خیمے میں تھے ۔
اسدالدین اویسی نے نریندر مودی کی کل کی تقریر میں حاملہ خواتین کیلئے چھ ہزار روپئے دینے کے اعلان کو مضحکہ خیز قرار دیا کیوں کہ یہ تو فوڈ سیکورٹی ایکٹ میں یہ نکات موجود ہے لیکن وزیر اعظم نے اسے دینے سے انکار کیا اب اسی قانون کو اپنے کھاتے میں ڈالنے کیلئے وہ یہ اعلان کررہے ہیں ۔انہوں نے وزیر اعظم کے دیگر اعلانات اور نوٹ بندی کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔وزیر اعظم نے کہا تھا چھ ملین گھر بنا کر دیں گے ۔لیکن ابھی تک صرف چھ ہزار ہی گھر بن پائے ہیں ۔وزیر اعظم کے نوٹ بندی کے فیصلہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 220 ملین افراد بے روزگار ہو گئے جبکہ وہ اس وعدہ کے ساتھ آئے تھے کہ سالانہ دو کروڑ روزگار پیدا کریں گے۔انہوں نے اس فیصلہ کو صرف وزیر اعظم کی اپنی شہرت کی ہوس قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہندوستان کے کروڑوں غریب عوام کو تباہ کردیا ہے۔ان کے چھوٹے موٹے کاروبار کو ان کی نوٹ بندی نے شدید نقصان پہنچایا ہے۔

0 comments: