News

تعداد ہمارے لئے کوئی اہمیت نہیں رکھتی ہمارے سامنے عزم و حوصلے اہم ہیں

2:40 PM nehal sagheer 0 Comments


ممبئی میں انتخابی ریلی کے دوران مجلس اتحادالمسلمین ممبئی کے صدر شاکر پٹنی مجلس کے بائیکلہ سے ایم ایل اے وارث پٹھان اور جنرل سکریٹری آصف خان و عابد سید (تصویر:شہزاد منصوری)

اکبر الدین اویسی نے کرلا میں مجمع عام میں کہا کہ گلی نکڑوں پر شور مچانیکے بجائے ایوان میں اپنے مخلص نمائندوں کو بھیجیں جو آپ کی مضبوط و معتبر آواز بنیں

ممبئی :ممبئی بلدیاتی انتخاب کی تشہیری سرگرمیاں اپنے آخری مرحلہ میں ہیں ۔اس سلسلے میں آج مجلس اتحاد المسلمین نے جنوبی ممبئی میں ریلی نکال کر اپنی طاقت اور شاندار اجتماعیت کا مظاہرہ کیا وہیں اکبر الدین اویسی نے نماز جمعہ مسجد و درگاہ شیخ مصری وڈالا میں ادا کی جہاں انہوں نے مختلف سماجی و ملی شخصیتوں سے ملاقات کی ۔شام کو کرلا کے ایل بی ایس مارگ میں ہری مسجد کے قریب عوامی اجتماع کو خطاب کیا ۔وہ یہاں وارڈ نمبر 168 کی خاتون امیدوار نورجہاں عبد المجید کلیانیاکیلئے عوام سے ووٹ کرنیا کیلئے اپیل کرتے ہوئے مسلمانوں کو منظم ،متحد اور ایک مرکز سیاسی پر جمع ہونے کی تلقین کی ۔آج کا کرلا کا یہ اجتماع مجلس کے ایک پرجوش اور پر عزم کارکن عامر اسمعٰیل پائیک کی وجہ سے ممکن ہو سکا ۔اس نوجوان نے کافی محنت و مشقت کے ساتھ اس اجلاس کی کامیابی کیلئے کاوش اور جد و جہد کی ۔

ممبئی مضافات میں اکبر الدین انتخابی مہم اجلاس میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے (تصویر:شہزاد منصوری)

کرلا میں اکبر الدین اویسی نے اپنے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلیوں نکڑوں اور چوراہوں کی آواز وں کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی ۔آواز ایوان میں جو گونجتی ہے اس کی اہمیت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم خواہ کتنا ہی کم تعداد میں ہوں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیوں کہ ہم اپنے ذاتی فائدے کیلئے کچھ نہیں کررہے ہیں ۔انہوں نے معرکہ بدر و حنین و کربلا کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ تعداد میں کم ہونے کے باوجود ہم نے حق کیلئے لڑائی لڑی اور جیتی ہے ۔انہوں نے صلاح الدین ایوبی کے دور کی صلیبی جنگوں کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ پوری عیسائی دنیا مسلمانوں کے خلاف متحد ہو کر آئی لیکن صلاح الدین ایوبی کی قیادت میں مسلمانوں نے متحدہ عیسائی دنیا شکست فاش دی ۔ وہ کہنا چاہ رہے تھے کہ یہ مت فکر کیجئے کہ ہماری تعداد کیا ہے بس ہمیں متحد ہونے کی ضرورت ہے ۔

مجلس اتحادالمسلمین کی انتخابی ریلی میں عوام کی تعداد دیکھ کر اس کی مقبولیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ مسلم عوام میں نئے سیاسی پلیٹ فارم کے تئیں کس قدر جوش و خروش پایا جاتا ہے(تصویر:شہزاد منصوری)   

انہوں نے جم غفیر سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی آواز بلند کرنے کے لئے ،آپ کے حقوق کی بازیابی کیلئے ضروری ہے کہ آپ ہم پر اعتماد کریں ہمارے ساتھ کھڑے ہوں اس لئے ہم آپ کے پاس آئے ہیں کہ آپ کے ووٹ اور آپ کے اعتماد کو حاصل کریں تاکہ ہم ایوان میں آ پکی آواز بلند کریں ۔ایوان کی آواز پر ہی دنیا توجہ دیتی ہے ۔اسی پر کارروائی ہوتی ہے ۔اکبر الدین نے آج پھر بعض سیکولر اور کانگریس پرست مسلمانوں کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ ہم پر الزام لگایا جاتا ہے کہ ہم ایجنٹ ہیں ۔ہم کسی کے ایجنٹ نہیں ہیں ۔ہم آپ کیلئے آئے ہیں ۔ہمیں کسی کا ڈر نہیں ۔ہم حق پرست ہیں ۔انصاف کی لڑائی لڑ رہے ہیں ۔ہمارے ساتھ جو نا انصافی ہوئی ہے ہم اس کو حاصل کرنے کیلئے آئے ہیں ۔دنیا ہم پر چڑھتی آرہی ہے اور ہم ہیں کہ اختلافات میں پڑے ہوئے ہیں ۔انہوں نے یاد دلایا کہ جب ہر جانب سناٹا تھا جب یعقوب میمن کی پھانسی پر ہم نے آواز اٹھائی ۔میرے بھائیو میرے پاس اللہ کا دیا سب کچھ ہے کسی چیز کی کمی نہیں ہے ۔لیکن آپ کی محبت قوم کی عظمت کیلئے ،آپ کی شان کی بلندی کیلئے ،آپ کے وقار کیلئے ہم اپنے آرام و سکون کو تج کر گھوم رہے ہیں ۔مشقت برداشت کررہے ہیں کہ میری قوم کو آرام ملے اس کو اس کے حقوق واپس ملیں ۔ہماری ساری تگ و دو صرف اس لئے ہے کہ ہماری قوم کا وقار بلند ہو ۔ہم سیاسی طور پر مضبوط ہوں گے تو ہماری آواز بلند ہو گی ۔آخر میں انہوں نے ایک بار پھر مسلمانوں سے اپیل کی کہ منظم رہئے ،متحد رہئے اور ایک مرکز سیاسی پر جمع ہوجائیے۔

0 comments: