Muslim Issues
حکومت مسلم عورتوں کی ہمدردی کا ڈھونگ رچ کر شریعت کو نشانہ بنارہی ہے
ممبئی : (نہال صغیر )جنوبی ممبئی کے ناگپاڑہ جنکشن پرتحفظ شریعت اجلاس میں
موجود عوامی سیلاب سے خطاب کرتے ہوئے مجلس اتحاد المسلمین کے صدر بیرسٹر
اسد الدین اویسی نے مسلم نوجوانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ برائیوں سے
خود کو بچا کر شریعت کے تحفظ میں عملی طور پر پیش قدمی کریں۔جلسہ تحفظ
شریعت میں تقریر کرتے وقت ان پر کسی نے جوتا پھینکنے کی کوشش کی اس پر
انہوں نے کہا کہ مجھ پر حملہ کرنے والے جان لیں کہ اسد الدین اویسی جسمانی
طور پر بھلے ہی ختم ہو جائے گا لیکن نظریاتی طور پر ہم زندہ رہیں گے۔انہوں
نے کہا ہمارے ملک میں پچھلے ڈھائی تین سال سے یہ پرپگنڈہ کیا جارہا ہے کہ
اسلام میں خواتین کو حقوق حاصل نہیں ہیں ۔اس طرح سے دیگر ابنائے وطن کو
دبایا جاتا ہے انہیں ترقی کیلئے آگے نہیں آنے دیاجاتا ۔اسلام میں عورتوں کو
حقوق حاصل نہیں یہ جھوٹا اور بے بنیاد پروپگنڈہ ہے ۔اسلام ہی وہ واحد مذہب
ہے جس نے خواتین کو باپ کی جائیداد میں حق دیئے گئے ۔اسلام پر انگلی
اٹھانے والے کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ بتائیں کہ کس نے کہا تھا کہ جس نے تین
بیٹیوں کی پرورش کی وہ جنت میں جائے گا ۔میں بتاؤں کہ آپ کے یہاں کیا ہوتا
ہے اگر میں یہ کھول کر کہ دوں تو میرے خلاف الزام لگایا جائے گا کہ یہ بھڑ
کانے والی تقریر کرتے ہیں ۔انہوں نے وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ
اکثر صحافی ہم سے ہماری بیویوں کی تعداد پوچھتے ہیں ہمارا جواب ہوتا ہے کہ
نومینیشن پیپر دیکھ لو اس میں لکھا ہے اور وہ بیوی میری میرے گھر میں ہی
رہتی ہے ۔تین طلاق بل پر انہوں مضحکہ اڑاتے ہوئے کہا کہ کیا وہ اس کی
گارنٹی دیتے ہیں کہ اس قانون کے بعد کوئی تین طلاق کا واقعہ پیش نہیں آئے
گا ۔وہ کہتے ہیں کہ مسلم عورتوں کو انصاف دینے کیلئے یہ بل لارہے ہیں
۔ہریانہ میں چھ دن میں آٹھ خواتین کا ریپ ہوا۔ہندوستان میں جہیز کیلئے
روزانہ بائیس عورتیں ماری جاتی ہیں ۔صرف قانون بنانے سے سماج میں سدھار
نہیں ہو سکتا ۔اس کیلئے نظریہ چاہئے اور اخلاص کے ساتھ کوشش کرنا ضروری ہے۔
مسلم مہیلا آندولن نام کی تنظیم خاتون سربراہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ
قرآن کا حوالہ دے کر کہتی ہیں کہ یہ لکھا انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ قرآن
یہ بھی کہتا ہے کہ جس نے کسی غیر مسلم سے شادی کی وہ زنا ہے۔تین طلاق پر
علما کا اتفاق ہے کہ یہ غلط ہے اس طرح بیوی کو طلاق نہیں دو ۔اسدا لدین
اویسی نے تین طلاق قانون کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ اس مضحکہ خیز شقیں ہیں
جیسے کہ تین طلاق مانا بھی نہیں جائے گا اور اسے دینے والے کو تین سال کی
سزا بھی ہے ۔انہوں نے کہاکہ اگر مودی حکومت کو مسلم خواتین سے اتنی ہی
ہمدردی ہے تو وہ طلاق شدہ مسلم خواتین کو پندرہ پندرہ ہزار روپیہ دیں وہ
عوام کو تو پندرہ پندرہ لاکھ نہیں دیا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر انہیں مسلم
عورتوں سے ہمدردی ہے تو مسلم عورتوں کو ہی اسمبلی اور پارلیمنٹ کی نمائندگی
دیں ۔جس کے پاس مسلمان ایم پی ایم ایل اے نہیں ہے وہ ہماری خواتین کے حق
کی بات کررہے ہیں۔ انہوں نے پدماوتی فلم پر ایک طبقہ کی جانب سے کھلے عام
تشدد کرنے اور اس کی دھمکی دینے والے کی کوئی گرفت نہیں اگر میں ایسا کہتا
تو میں آپ کے سامنے نہیں ہوتا بلکہ اب تک جیل میں ہوتا ۔بات یہ ہے کہ
ہندوتوا کے نام پر تشدد کی سرپرستی حکومت کرتی ہے ۔انہوں احسان جعفری اور
ذکیہ جعفری کا حوالہ دے کر بھی یہ کہنے کی کوشش کی کہ مودی کو مسلمانوں سے
نفرت ہے وہ مسلمانوں کے ہمدرد نہیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ آج تک جتنے آپ کے
گؤ رکشکوں کی دہشت گردی کا نشانہ بنے ہیں ان کے والدین کو انصاف دو ۔آپ
کہتے ہیں کہ مجھے ماردو لیکن ہمارے دلت بھائیوں کو مت مارو ۔انہوں نے کہا
کہ وزیر اعظم آپ کو ن مارسکتا ہے ،مسٹر مودی ہم آپکو دعائیں دیتے ہیں کہ آپ
کی عمر ڈیڑھ سو سال ہو ۔
اسد الدین اویسی نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ برائیوں سے خود کو بچا کر شریعت کے تحفظ میں عملی طور پر پیش قدمی کریں
اسد الدین اویسی نے گجرات الیکشن میں کانگریس کے
نرم ہندوتوا کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مندر مندر کھیل کر یہ لوگ سیکولر
ہیں تو میں مسجد اور درگاہوں میں جاؤں تو میں فرقہ پرست ۔ زندگی میں کبھی
اتنی تنہائی کا احساس نہیں ہوا جتنا پارلیمنٹ میں طلاق بل پر بولتے ہوا
۔مجھے گلہ آپ سے ہے کہ آپ اپنی آواز کو مقننہ میں پہنچائیں اگر پارلیمنٹ
میں آپ کی آواز بلند کرنے والا دس پندرہ ممبر ہوتے تو یہ حالت نہیں ہوتی
۔آپ مہاراشٹر اسمبلی میں پانچ چھ ممبران ہوتے تو آپ کی آواز میں قوت
ہوتی۔مسلم عورتوں سے انصاف بس ایک بہانہ ہے اصل میں شریعت ہی نشانہ ہے
۔گھریلو تشدد کے پچھتر فیصد واقعات ہندوؤں میں ہوتے ہیں ،ان پر بل لائیں گے
ان کے ساتھ انصاف کریں ۔مسلم عورتوں کا درد اتنا ہی ہے تو انہیں ریزرویشن
دیدیں لیکن ہمیں یقین ہے کہ جو لوگ ذکیہ جعفری کو انصاف نہیں دے سکے وہ کیا
انصاف کریں گے۔ہمیں آرٹیکل 29 کے تحت ہمیں اپنے تہذیب سے جڑے رہنے کی
آزادی ہے۔انہوں نے مسلمانوں کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے کہا کہ خوف مت کھاؤ دستور
کے رو سے آپ کو مذہبی ،تہذیبی ،تعلیمی اور معیشت کی آزادی حاصل ہے ۔امتیاز
جلیل نے مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دو ہزار چودہ سے پہلے جو
کام کرتے تھے دو ہزار انیس کے بعد انہیں وہی کام کرنا ہوگا ۔جس عوام نے
انہیں وزارت عظمیٰ کی کرسی دی تھی وہی انہیں اس سے اتار بھی نہیں دیں
گے۔تین طلاق بل پر انہوں نے کہا کہ شریعت میں مداخلت کا کسی کو حق نہیں ہے
۔تم خواہ مسلمانوں کو کتنا ہی تقسیم کرنے کی سازش کرو لیکن شریعت کے نام پر
اسد الدین اویسی کی تقریر سننے کیلئے امڈی بھیڑ سے پتہ چلتا ہے کہ مسلمان
شریعت کے نام پر اپنے اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر متحد ہے ۔
وارث پٹھان نے کہا کہ مسلمان سب کچھ برداشت کرلے گا لیکن وہ شریعت کے خلاف کسی بھی قدم کو برداشت نہیں کرے گا۔ترقی کے نام پر آنے والی حکومت اپنے خفیہ ایجنڈے پر چل رہی ہے۔تین طلاق کے معاملہ پر بولتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس علمائے کرام اور اسلامی اسکالر ہیں وہ شریعت پر اپنی رائے دیں گے تم کون ہوتے ہو شریعت پر اپنی رائے دینے والے ۔تین طلاق بل پر پارلیمنٹ میں کسی کی آواز نہیں نکلی لیکن واحد اویسی ہیں جنہوں نے وہاں آواز اٹھائی ۔ہم تو پہلے سے ہی کہتے رہے ہیں کہ ہم مسلمانوں کو بیدار کرنے آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسلمان اگر متحد ہو گئے تو حکومت کو جھکنا ہی پڑے گا ۔انہوں نے سوال کیا کہ کیا مودی حکومت کو پورے ملک میں کوئی مسلم اسکالر اور علمائے کرام نہیں ملے اس نے بل پارلیمنٹ میں پیش کرنے سے پہلے ان کی رائے لیتی ۔انہوں نے مسلمانوں سے سوال کیا کہ مسلمانوں کو اس شخص کا ساتھ نہیں دینا چاہئے جو ان کی آواز پارلیمنٹ میں بلند کرتا ہے ان کے حقوق کیلئے لڑے ۔آپ نے مجھے مہاراشٹر اسمبلی میں بھیجا ہم آپ کی آواز مہاراشٹر اسمبلی میں اُٹھاتے ہیں اور آپ کے حقوق کیلئے لڑتے ہیں ۔آج طلاق پر بات آئی ہے کل مساجد کے لاؤڈ اسپیکر ،ہماری ٹوپیاں اور ہماری ماؤں اور بہنوں کے نقاب پر بھی اعتراض کیا جائے گا ۔اجلاس میں شہر کے سبھی معروف علمائے کرام بھی موجود تھے ۔ پورا ناگپاڑہ عوام کھچا کھچا بھرا تھا ۔عوام کا جوش قابل دید تھا وہ اسد الدین کی تقریر پر تالیوں اور نعروں سے اپنی تائید کا اظہار کررہے تھے ۔
وارث پٹھان نے کہا کہ مسلمان سب کچھ برداشت کرلے گا لیکن وہ شریعت کے خلاف کسی بھی قدم کو برداشت نہیں کرے گا۔ترقی کے نام پر آنے والی حکومت اپنے خفیہ ایجنڈے پر چل رہی ہے۔تین طلاق کے معاملہ پر بولتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس علمائے کرام اور اسلامی اسکالر ہیں وہ شریعت پر اپنی رائے دیں گے تم کون ہوتے ہو شریعت پر اپنی رائے دینے والے ۔تین طلاق بل پر پارلیمنٹ میں کسی کی آواز نہیں نکلی لیکن واحد اویسی ہیں جنہوں نے وہاں آواز اٹھائی ۔ہم تو پہلے سے ہی کہتے رہے ہیں کہ ہم مسلمانوں کو بیدار کرنے آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسلمان اگر متحد ہو گئے تو حکومت کو جھکنا ہی پڑے گا ۔انہوں نے سوال کیا کہ کیا مودی حکومت کو پورے ملک میں کوئی مسلم اسکالر اور علمائے کرام نہیں ملے اس نے بل پارلیمنٹ میں پیش کرنے سے پہلے ان کی رائے لیتی ۔انہوں نے مسلمانوں سے سوال کیا کہ مسلمانوں کو اس شخص کا ساتھ نہیں دینا چاہئے جو ان کی آواز پارلیمنٹ میں بلند کرتا ہے ان کے حقوق کیلئے لڑے ۔آپ نے مجھے مہاراشٹر اسمبلی میں بھیجا ہم آپ کی آواز مہاراشٹر اسمبلی میں اُٹھاتے ہیں اور آپ کے حقوق کیلئے لڑتے ہیں ۔آج طلاق پر بات آئی ہے کل مساجد کے لاؤڈ اسپیکر ،ہماری ٹوپیاں اور ہماری ماؤں اور بہنوں کے نقاب پر بھی اعتراض کیا جائے گا ۔اجلاس میں شہر کے سبھی معروف علمائے کرام بھی موجود تھے ۔ پورا ناگپاڑہ عوام کھچا کھچا بھرا تھا ۔عوام کا جوش قابل دید تھا وہ اسد الدین کی تقریر پر تالیوں اور نعروں سے اپنی تائید کا اظہار کررہے تھے ۔
0 comments: