News

مجلس نے ممبئی انتخابات میں 62 امیدواروں کو میدان میں اتارا

7:26 PM nehal sagheer 0 Comments



پارٹی کی جانب سے تعلیم یافتہ صاف ستھرا امیدوار دیئے جانے کا دعویٰ

ممبئی:عروس البلاد ممبئی میں ہونے والے میونسپل انتخابات کیلئے مجلس اتحاد المسلمین 62 امیدواروں کو انتخابی اکھارے میں اتارا ہے اور پارٹی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ مجلس نے صاف ستھرے کردار کے تعلیم یافتہ امیدواروں کو قسمت آزمائی کیلئے عوام کے سامنے پیش کیا ہے۔
آج یہاں مجلس کی جانب سے اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے تلنگانہ سے تشریف لائے رکن اسمبلی احمد بلالہ نے اخبار نویسوں کو بتایا کہ مجلس کی جانب سے سماج کے تمام طبقات کو نمائندگی دیئے جانے کا خیال رکھا گیا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ امیدواروں میں مردوں کے علاوہ خواتین ،پسماندہ طبقات کے افراد اور برادران وطن کی ایک اچھی خاصی تعداد ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ تیس سے زائد امیدواروں کو فتح و کامرانی حاصل ہو گی اور اہلیان ممبئی کے شہری مسائل موثر انداز میں حل کئے جاسکیں گے۔
احمد بلالہ نے کہا کہ امیدواروں کا انتخاب ایک آزادانہ کمیٹی کی جانب سے کیا گیا تھا اور انہیں پارٹی کے ٹکٹ دیئے جانے سے قبل عوامی رائے بھی لی گئی تھی ۔اخبار نویسوں نے جب ان سے یہ دریافت کیا کہ ماضی میں ان کے لیڈران نے یہ دعویٰ کیاتھا کہ دیگر سیاسی پارٹیوں سے مجلس میں عین انتخابات کے وقت شمولیت اختیار کرنے والے افراد کو ٹکٹ نہیں دی جائے گی لیکن اس کے باوجود بھی مختلف سیاسی پارٹیوں سے مجلس کی چند دنوں قبل رکنیت حاصل کیئے افراد کو میونسپل انتخابات کا ٹکٹ دیا گیا ہے ۔اس پرانہوں نے کہا کہ اس قسم کا کوئی بیان مجلس کے قائدین نے نہیں دیا تھا البتہ انتہائی شفافیت کے ساتھ اور عوامی رائے لینے کے بعد مضبوط امیدواروں کو ہی نمائندگی کے لئے چنا گیا ہے ۔
انتخابی منشور کے تعلق سے پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجلس نے اپنا کوئی انتخابی منشور ظاہر نہیں کیا ہے البتہ مجلس کے قائدین اسد الدین و اکبرالدین اویسی نے ممبئی میں اپنی تقاریر میں عوام سے جو وعدے کئے ہیں وہی ان کا انتخابی منشور ہے اور اسی کو لے کر مجلس کے امید وار رائے دہندگان کے دروازوں پر دستک دیں گے ۔جیسا کہ اکبر الدین اویسی نے دھاراوی کے اپنے خطاب میں کہا کہ سلم علاقوں کی ترقی کیلئے حالیہ ہزار کروڑ کے بجٹ کو پانچ ہزار کروڑ کرنے کی مانگ کی جائے گی ۔نیز شہریوں کے بنیادی مسائل کو حل کیا جائے گا ۔سڑکوں گلیوں اور گٹر کی بہتری کی جانب توجہ دی جائے گی ۔ ممبئی بائیکلہ سے مجلس کے ایم ایل اے وارث پٹھان نے اس موقع پر اخبار نویسوں کو بتایا کہ امیدواروں کے انتخابات میں پارٹی کی جانب سے مکمل شفافیت سے کام لیا گیا ہے اور مخالفین کی جانب سے اگر یہ الزام لگایا جارہا ہے کہ پارٹی نے کثیر رقم کے عوض امیدواروں کو ٹکٹ دیا ہے تو یہ سراسر بے بنیاد ہے۔انہوں نے مضافات کے ایک امیدوار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے امیدواروں میں ایسے لوگ بھی شامل ہیں جن کے بینک کھاتے میں اتنی رقم بھی دستیاب نہیں ہے جتنی رقم الیکن کمیشن نے انتخابات کے دوران خرچ کرنے کی اجازت دی ہے ۔
ممبئی صدر شاکر پٹنی نے امیدواروں کی تفصیلات بیان کرتے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ رائے دہندگان مجلس کے امیدواروں کو منتخب کریں گے تاکہ تعلیم یافتہ اچھے کردار کے افراد کو مسلم علاقوں کی نمائندگی کا شرف حاصل ہو سکے ۔انہوں نے مختلف شہری سہولیات کا بھی تذکرہ کیا اور بالخصوص مسلم علاقوں میں اس کی عدم دستیابی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم میونسپل کاؤنسلرس کی ان مسائل سے چشم پوشی اور لاپرواہی کے سبب مسلمانوں کی اکثریت نے مجلس کے امیدواروں کو کارپوریشن میں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے ۔مجلس کے ایک رکن مولانا لقمان ندوی نے مسلمانوں کو درپیش مختلف شہری مسائل کا ذکر کیا اور کہا کہ مختلف سیاسی پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے مسلم نمائندے انتخابات تو جیت جاتے ہیں لیکن انہیں اپنے علاقے کے مسائل حل کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہوتی اور نا ہی ان سے ان کی پارٹی کا اعلیٰ لیڈر باز پرس کرتا ہے لیکن مجلس اتحاد المسلمین عوام سے یہ وعدہ کرتی ہے کہ اگر ان کے کاؤنسلر وں نے اپنے فرائض کی ادائیگی میں کوئی کوتاہی برتی تو مجلس کے لیڈران ان کی نکیل کسنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھیں گے ۔

0 comments: