Media
صحافی شاہد انصاری کی خبر میں مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کا کوئی کیس ہی نہیں بنتا: جسٹس كانڈے ممبئی ہائی کورٹ
ممبئی: صحافی شاہد انصاری کے خلاف آزاد میدان فسادات کے ملزم نام نہاد پیر معین اشرف کے بارے میں لکھی خبر کے بعد اس معاملے میں ناگپاڑہ پولیس تھانے میں مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے معاملے میں درج ہوئی ایف آئی آر کے بارے میں سماعت کے دوران ممبئی ہائی کورٹ کے جسٹس كانڈے نے کہا کہ اس معاملے میں مذہبی جذبات کو مجروح کرنے جیسی خبر میں کوئی بات ہی نہیں لکھی ہے.انہوں نے اس معاملے میں پولیس کو حکم دیا ہے کہ پولیس اگلی سماعت تک چارج شیٹ نہ داخل کرے
واضح رہے کہ شاہد انصاری نے آزاد میدان فسادات کے ملزم نام نہاد پیر اور مذہبی ٹھیکیدار معین اشرف کے ذریعہ انجمن اسلام کی کروڑوں کی جگہ پر غیر قانونی طریقے سے قبضہ جمانے کو لے کر 28 ستمبر کو خبر شائع کی تھی جس کے بعد اس معاملے میں آزاد میدان فسادات کے ملزم معین اشرف کے قریبی سینٹرل ریجن کے ایڈیشنل کمشنر آرڈي شندے کے حکم کے بعد ناگپاڑہ پولیس تھانے میں مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کا جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا تھاشاہد نے اس معاملے میں ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا
معاملے میں قانونی جنگ لڑنے والے ایڈووكیٹ بھاویش پرمار نے کہا جس طرح سے انصاری کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا ہے اور اس کے پیچھے ممبئی پولیس کے جن سینئر حکام کا ہاتھ رہا ہم نے کورٹ کو بتایا ساتھ میں ثبوت کے طور پر پولیس تھانے میں موجود اسٹیشن ڈائری بھی پیش كي ہے کورٹ پر مکمل اعتماد ہے کہ جس طرح عدالت نے معاملے کو سنجیدگی سے لیا ہے ہمیں یقین ہے کہ انصاری کو اس میں انصاف ضرور ملے گا
بامبے لیکس ڈاٹ کام کے شکریہ کے ساتھ
http://bombayleaks.com/%E0%A4%AA%E0%A4%A4%E0%A5%8D%E0%A4%B0%E0%A4%95%E0%A4%BE%E0%A4%B0-%E0%A4%B6%E0%A4%BE%E0%A4%B9%E0%A4%BF%E0%A4%A6-%E0%A4%85%E0%A4%82%E0%A4%B8%E0%A4%BE%E0%A4%B0%E0%A5%80-%E0%A4%95%E0%A5%80-%E0%A4%96/
0 comments: