روزہ ا فطاری میں سیاست دانوں فلم والوں کا کیا کام
سمیع احمد قریشی
9323986725
رمضان کا مہینہ انتہائی برکتوں فضیلتوں کا مہینہ ہے-عبادتوں،نیکیوں کا اجر ماہ رمضان میں اور مہینوں سے زیادہ ہے - یقینا اللہ کے نیک بندے ماہ رمضان میں عبادتوں اور نیکیوں میں زیادہ گذارتے ہیں -اس مہینے میں شیطان قید کردیا جاتا ہے-چونکہ شیطان کہیں نفس میں کسی کے اندر گھسا بیٹھا ہوتا ہے-وہ شیطانیت سے باز نہیں آتا-
اس ماہ مبارک میں فطری طور پر مسلمانوں میں نیکیاں اور عبادت کرنے کا رجحان زیادہ نظر آتا ہے-
مساجد نمازیوں سے اور مہینوں کے مقابلے زیادہ آباد ہوتی ہیں-مسلم بستیوں میں گویا نور ہی نور نظر آتا ہے-
افسوس ناک پہلو ہے کہ ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں جو سراسر نفس پرستی،دنیا پرستی میں ڈوبے کھلم کھلا نظر آتے ہیں-
روزہ افطار بھی ایک عبادت ہے-اس میں کس قدر خشوع و خضوع ،پاکیزگی سادگی ہونا چاہئیے ہم سب جانتے ہیں -- روزہ افطار پارٹیوں میں فلم والوں سیاست دانوں کو خصوصی طور پر مدعو کرکے کون سا اسلامی انسانی فریضہ ادا کیا جاتا ہے-سوائے اپنے شیطانی نفس کو خوش کرنے کے کچھ نہیں-ہمارے یہاں ممبئی میں اکثر سیاستداں یہ تماشہ کرتے نظر آتے ہیں ان میں کچھ خاص لوگ ایسے بھی ہیں جو اب اپنی افطار پارٹیوں میں ،فلم ایکٹر ہی نہیں نیم عریاں ایکٹریس کو خصوصی طور پر مدعو کرنے میں کئی سالوں سے لگتا ہے پورے ملک میں آگے ہیں -ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ اک ریکارڈ بنا رہے ہیں -شاید گنیز بک آف دا ورلڈ ریکارڈ میں ان کا نام درج ہو-
سیاست داں دستور، آئین پر ایمانداری سے چلنے کی قسمیں کھانے کے بعد بھی ،ملک میں آزادی کے بعد سے آج تک کس قدر بد عنوانیاں اور خرافات کرتے آئے ہیں وہ جگ ظاہر ہے-اسی طرح فلموں نے انسانی اقدار کو گرانے میں کیا کردار سالہا سال سے کیا وہ بھی عوامی سطح پر عیاں ہے-فحاشیت عریانیت جرائم کے بڑھانے میں، فلموں کے کردار کو بتلانےکی ضرورت نہیں-بچہ بچہ جانتا ہے-
دنیا متقی،نیک اور اچھے سماجی اوصاف رکھنے والوں سے خالی نہیں-جن سے پروگراموں کی حقیقی زینت بڑھائی جاسکتی - جن کی باتوں کو عام کیا جائے-
روزہ افطار کا اعلی وارفع مقام ہے -اس کا تقدس ہے-اس کی روحانیت اور اس کے تقدس کو باقی رکھنا انتہائی ضروری ہے- ہمیں میر کارواں بننا تھا ،ہم گرد کارواں بن رہے ہیں-ہمارا وجود مذاق بن کر رہ گیا ہے-مذہب اسلام،انسانوں کی ہدایت و بھلائی کے لئے آیا-ہم اسلام کے نام لیوا کیا کر رہے ہیں -مبارک ماہ رمضان میں جن کے ہاتھوں انسانیت شرمشار،سالوں سال سے ہے، ان کو روزہ ا فطاری جیسے معتبر مقدس پروگرام میں خصوصی طور پر مدعو کرنا کیا معنی و مطلب رکھتا ہے-
آپ اپنے طور پر جس سے چاہیں دوستی یاری رکھیں ہمیں اعتراض نہیں -خدارا روزہ اور افطار کے نام پر یوں اللہ کے پسندیدہ دین کی جگ ہنسائی نہ کریں
ہم اپنی روش بدل کر ہوں رواں دواں
خدائی نصرت بھی شامل ہوگی مٹے گا یہ دور جابرانہ
اس ماہ مبارک میں فطری طور پر مسلمانوں میں نیکیاں اور عبادت کرنے کا رجحان زیادہ نظر آتا ہے-
مساجد نمازیوں سے اور مہینوں کے مقابلے زیادہ آباد ہوتی ہیں-مسلم بستیوں میں گویا نور ہی نور نظر آتا ہے-
افسوس ناک پہلو ہے کہ ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں جو سراسر نفس پرستی،دنیا پرستی میں ڈوبے کھلم کھلا نظر آتے ہیں-
روزہ افطار بھی ایک عبادت ہے-اس میں کس قدر خشوع و خضوع ،پاکیزگی سادگی ہونا چاہئیے ہم سب جانتے ہیں -- روزہ افطار پارٹیوں میں فلم والوں سیاست دانوں کو خصوصی طور پر مدعو کرکے کون سا اسلامی انسانی فریضہ ادا کیا جاتا ہے-سوائے اپنے شیطانی نفس کو خوش کرنے کے کچھ نہیں-ہمارے یہاں ممبئی میں اکثر سیاستداں یہ تماشہ کرتے نظر آتے ہیں ان میں کچھ خاص لوگ ایسے بھی ہیں جو اب اپنی افطار پارٹیوں میں ،فلم ایکٹر ہی نہیں نیم عریاں ایکٹریس کو خصوصی طور پر مدعو کرنے میں کئی سالوں سے لگتا ہے پورے ملک میں آگے ہیں -ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ اک ریکارڈ بنا رہے ہیں -شاید گنیز بک آف دا ورلڈ ریکارڈ میں ان کا نام درج ہو-
سیاست داں دستور، آئین پر ایمانداری سے چلنے کی قسمیں کھانے کے بعد بھی ،ملک میں آزادی کے بعد سے آج تک کس قدر بد عنوانیاں اور خرافات کرتے آئے ہیں وہ جگ ظاہر ہے-اسی طرح فلموں نے انسانی اقدار کو گرانے میں کیا کردار سالہا سال سے کیا وہ بھی عوامی سطح پر عیاں ہے-فحاشیت عریانیت جرائم کے بڑھانے میں، فلموں کے کردار کو بتلانےکی ضرورت نہیں-بچہ بچہ جانتا ہے-
دنیا متقی،نیک اور اچھے سماجی اوصاف رکھنے والوں سے خالی نہیں-جن سے پروگراموں کی حقیقی زینت بڑھائی جاسکتی - جن کی باتوں کو عام کیا جائے-
روزہ افطار کا اعلی وارفع مقام ہے -اس کا تقدس ہے-اس کی روحانیت اور اس کے تقدس کو باقی رکھنا انتہائی ضروری ہے- ہمیں میر کارواں بننا تھا ،ہم گرد کارواں بن رہے ہیں-ہمارا وجود مذاق بن کر رہ گیا ہے-مذہب اسلام،انسانوں کی ہدایت و بھلائی کے لئے آیا-ہم اسلام کے نام لیوا کیا کر رہے ہیں -مبارک ماہ رمضان میں جن کے ہاتھوں انسانیت شرمشار،سالوں سال سے ہے، ان کو روزہ ا فطاری جیسے معتبر مقدس پروگرام میں خصوصی طور پر مدعو کرنا کیا معنی و مطلب رکھتا ہے-
آپ اپنے طور پر جس سے چاہیں دوستی یاری رکھیں ہمیں اعتراض نہیں -خدارا روزہ اور افطار کے نام پر یوں اللہ کے پسندیدہ دین کی جگ ہنسائی نہ کریں
ہم اپنی روش بدل کر ہوں رواں دواں
خدائی نصرت بھی شامل ہوگی مٹے گا یہ دور جابرانہ
0 comments: