افسپا کے قانون کو جتنا جلد ہٹایا جا سکے ، اتنا ہی بہتر ہے : سوزؔ
سابق مرکزی وزیر اور سینئر کانگریس لیڈر پروفیسر سیف الدین سوز نے آج میڈیا کے نام مندرجہ ذیل بیان جاری کیا ہے۔
سرینگر ؍ ۲۳ اپریل ۲۰۱۶ء
’’جہاں تک ریاست جموں وکشمیر میں افسپاء کے نفاذ کا تعلق ہے ، میں نے اپنی ذاتی حیثیت میں کئی برسوں سے اس قانون کو پوری ریاست سے ہٹانے کیلئے جدوجہد کی ہے۔
میں نے یہ مسئلہ بڑی سنجیدگی کے ساتھ اس وقت کے ہوم منسٹر شری پی چدامبرم کے ساتھ اٹھایا تھا جو خود بھی اس قانون کو پوری طرح ریاست جموں وکشمیر سے ہٹانے کے حق میں تھے۔ کیونکہ انکی رائے میں اس قانون کا نفاذ فائدے کے بجائے ہندوستان کو عالمی سطح پر نقصان پہنچا رہا تھا۔ انہوں نے میرے ساتھ اتفاق کرتے ہوئے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا تھا کہ حالانکہ انکے سارے ساتھی انکے ساتھ اس امر پر اتفاق کرتے تھے تاہم وہ وزارت دفاع کو اس قانون کی منسوخی کیلئے ہم نوا نہیں بنا سکے تھے!
آج اس قانون پر میری رائے یہی ہے کہ اس قانون کو اس ریاست سے جلد سے جلد ہٹایا جانا چاہئے کیونکہ اس قانون سے کشمیر میں علیحدگی پسندی اور دل آزاری بڑھتی جا رہی ہے۔
میری خواہش ہے کہ دہلی کا با اختیار سیاسی ٹولہ اس حقیقت کو سمجھے کہ اس قانون سے خاص طور کشمیر میں نوجوانوں کی دل آزاری کے سوا کچھ حاصل نہیں ہو رہا ہے۔ اس لحاظ سے اس قانون کو اس ریاست سے جلد سے جلد ہٹانا چاہئے۔ ‘‘
بلال نذرہ انچارج پبلسٹی
0194-2303456, 08713825055
0 comments: